
2-DEBATES b/w HANAFI Mufti & A TEACHER about Surah-e-FATEHA in JANAZAH (Engineer Muhammad Ali Mirza)
Today topic is :2-DEBATES b/w HANAFI Mufti & A TEACHER about Surah-e-FATEHA in JANAZAH (Engineer Muhammad Ali Mirza).
Video | Information |
---|---|
Title | 2-DEBATES b/w HANAFI Mufti & A TEACHER about Surah-e-FATEHA in JANAZAH (Engineer Muhammad Ali Mirza) |
Video Id | YyoWMvJOWPQ |
Video Source | https://www.youtube.com/watch?v=YyoWMvJOWPQ |
Video Image | ![]() |
Video Views | 235885 |
Video Published | 2019-07-13 09:47:20 |
Video Rating | 5.00 |
Video Duration | 00:15:59 |
Video Author | Engineer Muhammad Ali Mirza – Official Channel |
Video Likes | 6494 |
Video Dislikes | |
Video Tags | #2DEBATES #HANAFI #Mufti #TEACHER #SuraheFATEHA #JANAZAH #Engineer #Muhammad #Ali #Mirza |
Download | Click here |
Engineer Muhammad Mirza Ali

Muhammad Ali Mirza was born on 4 October 1977 in Jhelum, a city in Punjab, Pakistan. He is a 19th grade mechanical engineer in a government department.
Muhammad Ali Mirza, commonly known as Engineer Muhammad Ali Mirza is a Pakistani Islamic scholar and commentator.
Is engineer Muhammad Ali Mirza Sunni or Shia?

Engineer Muahmmad Ali Mirza is Sunni, Known "Mulim ilmi kitabi".
How do I contact engineer Muhammad Ali?

You can call on this phone number, which is "03215900162", and discuss your problem with them.
Who is Mirza Ali of Pakistan?

Muhammad Ali Mirza, commonly known as Engineer Muhammad Ali Mirza is a Pakistani Islamic scholar and commentator.
What is the age of engineer Muhammad Ali Mirza?

(Engineer Muhammad Ali Mirza) Born: October 4, 1977 (age 46 years) Place: Jhelum Country: Pakistan
What is religion of Engineer Muhammad Ali Mirza?
Engineer Muhammad Ali Mirza is Muslim by religion. He is also known as muslim ilmi kitabi. He says " I,m Muslim Ilmi Kitabi".
What is the Education of Engineer Muhammad Ali Mirza?
He is an engineer by profession. And also a "Pakistani Islamic Scholar". He studied in "University of Engineering and Technology, Taxila".
- Surah Yaseen Pdf download | Mp3 | Video | Images
- New Ramadan Iftar and Sehri Time 2023 | Best Calender
- Surah Yaseen Ayat 1 with Best Translation 2023
- Surah Yaseen Ayat 20 Read online with translation (2023)
- Is Smoking Haram or Halal? Why? Islamic Perspective 2023
- Is Cineplex Poutine Haram or Halal? Religious Overview 2023
- Taharat-o-Namaz ka SUNNAT Tarika | Saheh Ahkam-o-Masal
- The Blessings of Tahajjud | Best Time | Rakat |Tahajjud 2023
- Tahajjud Time in Gujranwala: Night Prayer in Pakistan
- Meaning of “Allahumma Barik”: Understanding Its Importance
- Iman e Mujmal: Understanding the Basic Tenets of Faith in Islam
- The Sword of Imam Ali: Exploring the History, Significance, and Mystique of Islam’s Most Iconic Weapon
- Sifat meaning in urdu | English |Arabic | Meaning of صفت
- How to perform Eid-ul-Fitr? Eid-al-Fitr Mubarak – 2023
- The Top 15 Most Important Islamic Worship Places in the World
Kia BHAINS & GHORA bhi HALAL hai ??? Fiqah-e-HANAFI ki Engineering ??? (By Engineer Muhammad Ali Mirza) : https://www.youtube.com/watch?v=elzNpziBWyA&t=329s
Is this Sheikh Salafi ? Please let us know .. I don’t know him..
Arbi islam social science pure science parhe science through Islam v Islam through Science sikhe Islam galib hoga. Er dr professor Judge editor advocate ect islam samjhe samjhae.
Zabardast
hadees no bi likha karen notes bunany ma assani hoti ha sir
Maulana Tu Bhi To jahir Hai
My best teacher Ali Bhai g
الیاس خان ،۔۔۔،،،،،،،۔۔،
کائنات کے رب اللہ تعالیٰ اور کائنات کے آخری نبی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ماننا ہوگی اگر قبر اور آخرت میں کامیابی چاہتے ہو
مسلمانوں شرک کی بیماری کا روگ لگنا کینسر سے کروڑوں گناہ زیادہ خطرناک ہے
کیونکہ کینسر کا مریض قبر میں جاتا ہے اور شرک کا مریض جہنم میں؟
اللہ تعالیٰ کو تو سب مانتے ہیں اسکی عبادت بھی کرتے ہیں مگر اپنے اپنے عقیدے کے ساتھ ؟
مسلمانوں میں تین طرح کا عقیدہ رکھنے والے لوگ ہیں
نمبر 1 یا اللہ مدد پکانے والے اور اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے فرمان کی اطاعت کرنے والے
نمبر 2 یا علی مدد پکارنے والے اور انکی اولادوں سے فریاد کرنے والے اہلبیت کی چاہت کا اظہار کرنے والے
نمبر 3 یا غوث المدد کہنے والے اور سینکڑوں مرہوم پیر اولیاء کو دعاؤں میں مدد کے لئے پکارنے والے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی چاہت کا اظہار کرنے والے
قرآن مجید کی مندرجہ ذیل آیات میں اللہ تعالیٰ کیا ارشاد فرما رہا ہے یہ جان لیجئے 👇
مسلمانوں اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید سورہ توبہ آیت 129 میں ارشاد فرمایا کہدو
مجھے میرا اللہ کافی ہے
اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں ارشاد فرمایا
اللہ کا رنگ اختیار کرو اللہ سے بڑھ کر کسی کا رنگ نہیں اور فرمایا یہ میرے بندوں کو کیا ہوگیا ہے میری طرح اوروں کو چاہنے لگے ہیں بلکہ مجھ سے بڑھ کر اوروں کو چاہتے ہیں اور جو میرے بندے ہیں وہ میری چاہت میں بہت سخت ہوتے ہیں القرآن
سورہ فاتحہ ہر دعا ہر نماز میں اللہ تعالیٰ نے لازم قرار دیکر حکم دیا
ایاک نعبدوایاک نستعین
ترجمہ
اے اللہ ہم تیری ہی عبادت کرتے ہیں اور تجھ ہی سے مدد مانگتے ہیں القرآن
حکم اللہ کا نہ ادھر نہ ادھر
اللہ کے حکم کا جو انکار کرے وہ کفر کا مرتکب ہوگا ایسے لوگ اپنے ایمان اور آخرت کی خیر منائے
سورہ نحل آیت 20 ،21
وَ الَّذِیۡنَ یَدۡعُوۡنَ مِنۡ دُوۡنِ اللّٰہِ لَا یَخۡلُقُوۡنَ شَیۡئًا وَّ ہُمۡ یُخۡلَقُوۡنَ ﴿ؕ۲۰﴾
اَمۡوَاتٌ غَیۡرُ اَحۡیَآءٍ ۚ وَ مَا یَشۡعُرُوۡنَ ۙ اَیَّانَ یُبۡعَثُوۡنَ ﴿٪۲۱﴾
ترجمہ
اور جن جن کو یہ لوگ اللہ تعالٰی کے سوا پکارتے ہیں وہ کسی چیز کو پیدا نہیں کر سکتے ، بلکہ وہ خود پیدا کیئے ہوئے ہیں
مردے ہیں زندہ نہیں انہیں تو یہ بھی شعور نہیں کہ کب اٹھائے جائیں گے القرآن
قیامت کے دن جب سب کو قبروں سے اٹھایا جائے گا اس کا بھی شعور نہیں رکھتے
سورہ بنی اسرائیل آیت 55 ، 56
کہ دیجئے اللہ کے سوا جنھیں تم معبود سمجھ کر پکار رہے ہو نہ تو وہ تم سے کسی تکلیف کو دور کر سکتے ہیں اور نہ ہی بدل سکتے ہیں اور جن کو تم مدد کے لئے پکارتے ہو وہ تو خود اپنے رب کو پکارتے ہیں اور اپنے رب کی رحمت کے طلب گار رہتے ہیں اور اللہ کے عزاب سے ڈرتے رہتے ہیں القرآن
سورہ بنی اسرائیل کی ان آیات میں بتوں یا کافروں کا تذکرہ نہیں ہے ان آیات میں اللہ کے نیک بندوں کا ذکر ہے جو اللہ کی رحمت کے طلب گار رہتے ہیں اور اللہ کے عزاب سے ڈرتے رہتے ہیں؟
سورہ یونس آیت 106 میں اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا میرے بندوں میرے علاوہ تم کسی کو دعاؤں میں مت پکارو یہ نہ نفع دے سکتے ہیں اور نہ ہی نقصان پہنچا سکتے ہیں اگر تو ایسا کرے گا تو میرے ہاس ظالموں میں شمار کیا جائے گا اور اگر اوروں کو پکارنے سے باز نہیں آیا تو ظالم کہلائے گا القرآن
اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے ہر کسی کو دعاؤں میں پکارنے سے روک دیا ہے ہر شرک کے آگے بند باندھ دیا ہے؟
غیر اللہ کو دعاؤں میں پکارنے کے شرک کا ہر دروازا بند؟
میرے بندوں میرے علاوہ تم کسی کو دعاؤں میں مت پکارو مجھے پکارو میں مدد کروں گا تمھاری القرآن
اللہ تعالیٰ نے سورہ نمل آیت 62 میں ارشاد فرمایا
بھلا بتاؤ کون ہے دوسرا جو مصیبت اور پریشانی میں گھرے ہوئے شخص کی فریاد اور دعاؤں کو سنتا ہے اور اس سے اسکی مصیبت اور تکلیف کو دور کر دیتا ہے
( بیشک اللہ تعالیٰ ہی دعاؤں کو سنتا ہے )
اور تمھیں زمین پر خلیفہ بناتا ہے
کیا اللہ کے ساتھ اور آلہ معبود بھی ہے جو تمھاری تکلیف کو سنے اور تمھاری تکلیف کو دور کردے
لیکن نصیحت بہت کم لوگ حاصل کرتے ہیں القرآن
کیا اللہ کے ساتھ اور آلہ معبود بھی ہیں جو آپکی تکلیف کو سنے اور آپکی تکلیف کو دور کردے
مزاروں کی قبروں میں مدفون جن پیر اولیاء کو دعاؤں میں پکارتے ہو وہ الہ معبود ہی تو ہیں جسکا قرآن میں اللہ تعالیٰ ارشاد فرما رہا ہے
اور اللہ تعالیٰ نے سورہ احکاف آیت 5 میں ارشاد فرمایا
ان سے بڑھ کر گمراہ اور کون ہوگا جو ایسوں کو پکارتے ہیں جو قیامت تک انکی پکار نہیں سن سکتے بلکہ اس بات سے ہی لاعلم ہیں کہ پکارنے والے انھیں پکار رہے ہیں جب قیامت کے دن سب کو جمع کیا جائے گا جن کو یہ پکارتے ہیں ( المدد یا مدد حاجت روا مشکل کشاء) اللہ انسے پوچھے گا اور وہ ان پکارنے والوں کے دشمن ہو جائیں گے اور انکی پرستش سے صاف انکار کر دیں گے القرآن
اور سورہ نساء آیت 116 میں اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا
بس میرے پاس شرک کے معافی نہیں ہے دیگر گناہ جسکے چاہوں گا معاف کردونگا مشرک اپنے شرک کی گمراہی میں بہت دور نکل گئے ہیں القرآن
اور سورہ مائدہ آیت 72 میں اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا
شرک کرنے والے مشرکوں پر میں جنت حرام کردونگا ان کا ٹھکانہ ہمیشہ کے لئے جہنم ہے القرآن
اور اللہ تعالیٰ نے سورہ توبہ آیت 17 میں مشرکوں کو مسجدیں آباد کرنے سے بھی روک دیا ہے اور انکے تمام اعمال شرک کی وجہ سے ضائع کر دیئے گئے القرآن
اور اللہ تعالیٰ نے سورہ یوسف آیت 106 میں ارشاد فرمایا
تم میں بہت لوگ باوجود اللہ پر ایمان لانے کے مشرک ہیں القرآن
اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے بتا دیا مسلمانوں میں مشرک گھسے ہوئے ہیں
سونے سے پہلے وتر کی نماز جس میں دعائے قنوت پڑھی جاتی ہے دعائے قنوت کے شروع ہی میں اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرما دیا اے اللہ ہم تجھ ہی سے مدد مانگتے ہیں
اور سورہ الاعراف آیت نمبر 194 میں اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا
جنھیں تم اللہ کے سوا پکارتے ہو وہ تمھارے ہی جیسے بندے ہیں پھر انھیں پکارو وہ اسکا جواب دیں اگر تم سچے ہو القرآن
اور اللہ تعالیٰ کی اتاری ہوئی شریعت کے خلاف مزاروں کی قبروں میں مدفون پیر اولیاء کو دعاؤں میں پکارنے والوں
اللہ تعالیٰ نے قرآن مجید میں تین فتوے ارشاد فرمائے ہیں
جو میری اتاری ہوئی شریعت کے مطابق فیصلے نہیں کرتے میری شریعت پر عمل نہیں کرتے وہی تو کافر ہیں وہی تو مشرک ہیں وہی تو ظالم ہیں وہی تو گمراہ ہیں القرآن سورہ مائدہ رکوع 7
تم نے کسے کافر مشرک سمجھا ہوا ہے؟
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا جو شخص اس حالت میں مرا کہ وہ اللہ کے ساتھ دوسروں کو بھی دعاؤں میں پکارتا رہا وہ جہنم میں داخل ہوگا
بخاری شریف کتاب التفسیر حدیث نمبر 4497 ۔۔۔،،۔
If janaza prayer is SALAH then why don't you make Ruku, Sujood, and Tashahhud in that Salah?
5:07 mere level ka jahil leke aao 🤣🤣🤣🤣🤣🤣🤣🤣🤣haye ali bhai maja hi aa jata hai
Ye to hato bachho'n wali baat ho gyi .😁
suray fatha wai hadis num plzzz
Brilliant
Engineer sirf apne jahil students k bichme baith kar bol bachan de sakte hai Kabhi debate bhi kar lo 😂😂jab mufti Tariq Masud k sath debate karne k time aaya tab market se short hogaya 😂😂😂 yeh ek no ka fekuu hai 😂😂 Abhi bjp k nupur sharma ko support kar raha hai nupur sharma gustake e rasul hai Aur gustak e rasul ko sirf shaitan support kar sakta hai
Yeh sirf Abu hanifa rahimahullah ko target karta hai Fatiha nhi padhna baki kahi sare imam ka call bhi hai Imam Malik rahimahullah Madina kisko ko bhi salatul janaza Fatiha padhte hue nhi dekhe..
Ata, Tawoos, Saeed bin Musayyab, Ibn Sereen, Saeed bin Jubair, Salim, Ibraheem, Shabi, Hakam. Ibn Munzir states that this is also the opinion of Mujahid, Hammad, Sufyaan Thawri, Imam Malik, Imam Abu Hanifa and the scholars of Koofa. Imam Malik (A.R.) said, ‘The recitation of sura Fatiha in the salaah of Janaza is not practiced by those in our City (of Madina). (Umdatul Qaari Vol. 8 Pg. 139)
Yeh engineer sirf kahani banata hai 😂😂😂If we use this hadith as a proof for reciting sura Fatiha in Salaah Al Janaza then it means that there should also be recitation of the holy Qur’an in it since the Prophet (S.A.S) said, ‘There is no salaah except with Sura Fatiha and another sura with it’. (Tirmizi, Ibn Maja).
Similarly if Salaah Al Janaza is deemed to be a salaah like the other salaah then the need may also be there to have ruku, sujood, tashahud etc. in it, but this is not the case.
As such, it is important to know that ‘Salaah Al Janaza’ is in reality ‘a supplication for the deceased and a means of interceding for him. In this regard, Hafiz Al Aini has stated, ‘The Prophet (S.A.S.) named these specific actions which are done for the deceased ‘Salaah’ although there is no ruku and sujood in it. This usage of the word ‘Salaah’ has not been used in its real sense, nor is it used because of a joint meaning. Instead, it has been used figuratively. (Umdatul Qaari Vol. 8 Pg. 122).
In a riwayat narrated from Abdullah bin Masood (R.A.), he said Salaah al Janazah is a supplication and there is no recitation. One should make the takbeer like that of the Imam and then chose the best of words to say. (Al Badi’u, Awjazul Masalik commentary of Muatta Imam Malik Vol. 4 Pg. 231).
Moosa Al Juhani has narrated that he asked Hakam, Shabi, Ata and Mujahid about the Salaah of Janaza, if there was any fixed recitation. They replied, ‘No’ you are an intercessor, so intercede with the best of that which you know. (Awjazul Masalik commentary of the Muatta of Imam Malik).
It is also written in Awjazul Masalik Vol. 4 Pg. 231, ‘The statement of the Prophet (S.A.S.) that there is no Salaah except with sura Fatiha’, does not include the Salaah of Janaza because this Salaah is not a Salaah in reality, it is a supplication and a means of seeking forgiveness for the deceased. Don’t you see that it does not have the postures which are essential for Salaah, like that of ruku and sujood. It is named Salaah due to the fact that in it there is supplication’. (Awjazul Masalik).
With respect to the act of reciting sura Al Fatiha in the Janaza prayer, this has been the position adopted by Imam Shafi, Ahmad and Ishaq.
From among the proofs which has been used by these scholars is the narration of Abdullah bin Abbas (R. A.) which has been related by Talha bin Abdullah bin Auf who says, ‘I perform salaah behind Ibn Abbas on a deceased and he recited sura Al Fatiha. After doing so, he (Ibn Abbas) said that he read it so that they may know it is a Sunnah’. (Bukhari).
However, there have been a great amount of scholars who have adopted the position that sura Fatiha or any part of the Qur’an should not be recited in the salaah of janaza.
These scholars state that there are a great amount of narrations which contradict the action of Ibn Abbas and they outweigh the few traditions which narrate that sura Fatiha was recited in Janaza Salaah.
In this regard, it is narrated that Abdullah bin Masood (R.A.) was asked about Salaah Al Janaza, should one recite Quran in it? He said, ‘The Messenger of Allah (S.A.S.) has not specified for us any statement or any recitation in it’. (Umdatul Qaari Vol. 8 Pg. 141; Awjazul Masalik Vol. 4 Pg. 231)
It is reported from Abdur Rahman Bin Awf and Ibn Umar (R.A.) that both these sahabahs (companions) said, ‘There is no recitation of Quran in Salaah Al Janaza’. (Awjazul Masalik Vol. 4 Pg. 231)
Ibn Abi Shaiba has narrated in his Musannaf, from Abu Zubair from Jabir (R.A.) who said, ‘The Messenger of Allah (S.A.S) did not fix for us any specific recitation upon the deceased. Abu Bakr and Umar (R.A.) also did not make anything specific’. (Awjazul Masalik Vol. 4 Pg. 231)Amr bin Shuaib from his father from his grand father states that it is narrated from thirty companions of the Prophet (S.A.S.) that they did not establish any fixed recitation in the salaah of janaza. (Awjazul Masalik Vol. 4 Pg. 231)
Abul Minhaal said, ‘I asked Abul A’aliyah about the recitation of sura Al Fatiha in Janaza Salaah’. He said, ‘Sura Fatiha is read only in those Salaah where there is ruku and sujood’. (Awjazul Masalik Vol. 4 Pg. 231).
There have been many sahabahs (companions of the Prophet (S.A.S.)) who held this position like Ibn Awf, Umar bin Khattab, Ali, Ibn Umar, Abu Hurairah,.
From among the Tabieen who held this position are:
Ata, Tawoos, Saeed bin Musayyab, Ibn Sereen, Saeed bin Jubair, Salim, Ibraheem, Shabi, Hakam. Ibn Munzir states that this is also the opinion of Mujahid, Hammad, Sufyaan Thawri, Imam Malik, Imam Abu Hanifa and the scholars of Koofa. Imam Malik (A.R.) said, ‘The recitation of sura Fatiha in the salaah of Janaza is not practiced by those in our City (of Madina). (Umdatul Qaari Vol. 8 Pg. 139).
Imam Tahawi has stated that it is possible that a few sahabahs who may have read sura Fatiha in Janaza salaah would have done so for the purpose of a supplication and not for recitation of the Qur’an. (Umdatul Qaari Vol. 8 Pg. 141).
From this explanation, it is clearly seen that a great amount of the sahabahs as well as the scholars from among the Tabieen held the position that sura Fatiha should not be read in salaah al janaza. Imam Malik (A.R.) made it clear that during his time it was not practiced by the people of Madina.
Imam Malik has also mentioned the narration of Abu Hurairah (R.A.) in his Mu’atta showing that he, Abu Huirairah read the janaza salaah and did not recite sura Fatiha. (Muwatta Pg. 209).
He also narrated from Nafi that Abdullah bin Umar (R.A.) did not recite any part of the Qur’an (i.e. sura Fatiha or any other sura) in the Janaza salaah. (Mu’atta Pg. 210).
Hadith number Surah fatiha parna namaz e janaza ma
علی۔من گھڑت منطق پر اصرار نہ کرو۔حافظ قرآن عموماً ترجمہ نہیں جانتے لیکن وہ اہل ایمان ہوتے ہیں اور دین کی معروف تعلیمات پر عمل کرتے ہیں اس لئے معاشرے میں افضل ہوتے ہی۔جو امامت اور مصلے سناکر قرآن کی تذکیر کرتے ہیں وہ متن قرآن کے تحفظ میں االلہ کے کارکن اور معاون یہ مقام فضیلت ہے۔بائبل کا حافظ شاید ہی کوئی یو۔
اسلام و علیکم جناب مین ایک ایسے گھر مین پیدا ھوا جو کہ رامپور انڈیا سے جماعت اسلامی سے منسلک تھا لوگ ھم کو وھان وھابی کہتے تھے میری تعلیم ھلحدیثون مین ھوی میرا ایک چچا جماعت مسلمین سےبوابستہ ھے جب میری عمر 15سال تھی تو وہ مجھ کو مسعودBscکے درس مین لیکر گیا درس کے بعد مین مسعود سے پوچھاکہ اپ کا ڑریعہ امدن کیا ھے تو اس نے بتایا کہ مین pia مین ملاڑم تھا اور اب وھان سے مجھے پیشن ملتی ھے تو مین اس وقت اس سے کہا کہ اپکی ادھی تنخواہ حکومت سودی کاروبار مین انویسٹ کرتی ھے اور اس سے جو نفع اتا ھے وہ اپکو گریجویٹی اور پیشن کی شکل مین دیتی ھے اس نے کہا کہ مجھے اس سے کوی غرض نہین کہ حکومت پیسہ کہان لگاتی ھے میری نظر مین پیشن جایڑ ھے اپکا اس بارے مین کیا موقف ھے کیون کہ اپ بھی سرکاری ملاڑم رھ چکےھیناس کو ان ایر بیان فرماین عین نواڑش ھو گی وسلام نعیم خا
جواب
اس حدیث سے یہ ہر گز ثابت نہیں ہوتا کہ نمازجنازہ میں سورہ فاتحہ پڑھنا واجب ہے چند وجہ سے ایک یہ کہ اس روایت میں یہ نہیں آیا کہ جناب ابن عباس نے نماز جنازہ کے اندر سورہ فاتحہ پڑھی بلکہ ظاہر یہ ہے کہ نماز کے بعد میت کو ایصال ثواب کے لیئے پڑھی ہو جیسا کہ فقَرَائَ کی ف سے معلوم ہوتا ہے کیونکہ ف تعقیب کی ہے،
دوسرے یہ کہ اگر مان لیا جائے کہ نماز کے اندر ہی پڑھی تو یہ پتہ نہیں لگتا کہ بنیت حمد وثناء پڑھی یابنیت تلاوت.
بنیت دعاء پڑھنا ہم بھی جائز کہتے ہیں ۔
چوتھے یہ کہ آپ کے سورہ فاتحہ پڑھنے پر سارے حاضرین صحابہ و تابعین کو سخت تعجب ہوا تب ہی تو آپ نے معذرت کے طور پر کہا کہ میں نے یہ عمل اس لیئے کیا تاکہ تم جان لو یہ سنت ہے پتہ چلا کہ صحابہ کرام نہ تو پڑھتے تھے اور نہ اسے سنت جانتے تھے اسی لیے آپ کو یہ معذرت کرنا پڑھی۔
پانچویں یہ کہ آپ نے یوں نہ فرمایا کہ یہ سنت رسول اللہ ہے بلکہ لغوی معنی میں سنت فرمایا یعنی یہ بھی ایک طریقہ ہے کہ بجائے دوسری ثناء اور دعاء کے سورہ فاتحہ پڑھ لی جائے ہم بھی یہی کہتے ہیں ۔ چھٹے ہی کہ نبی ﷺسے کہیں ثابت نہیں ہوا کہ آپ نے نماز جنازہ میں سورۃ فاتحہ پڑھی ہو۔
ساتویں یہ کہ بجزسیّدنا عبداللہ ابن عباس رضی اللہ عنہ کے کسی صحابی سے جنازہ میں سورۃ فاتحہ پڑھنا ثابت نہیں ،بلکہ نہ پڑھنا ثابت ہے ، جیسا کہ ہم عرض کرچکے ہیں ، چنانچہ فتح القدیر میں ہے۔
وَلَمْ تَثْبُتِ الْقِرْائَۃُ عَنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ
نبی ﷺسے جنازہ میں قرأت ثابت نہیں ۔‘‘
بہر حال اس حدیث سے جنازہ میں فاتحہ پڑھنا ہر گز ثابت نہیں ہو سکتا کیونکہ یہ بالکل مجمل ہے۔جس میں بہت سے احتمالات ہیں ۔
Shb: مؤطا امام مالک میں بروایتہ نافع عن ابن عمر ہے
اِنَّ ابْنَ عُمَرَ کَانَ لاَ یَقْرَائُ فِی الصَّلوٰۃِ عَلَی الْجَنَازَۃ
’’سیّدنا عبداللہ ابن عمر نماز جنازہ میں تلاوت قرآن نہ کرتے تھے۔‘‘
عَمَّنْ سَئَلَ اَبَاھُرَیْرَۃَ کَیْفَ یُصَلِّیْ عَلَی الْجَنَازَۃِ فَقَالَ اَبُوْھُرَیْرَۃَ اَنَا لَعُمْرِ کَ اُخْبِرَکَ اَتَّبِعُھَا مِنْ عِنْدِ اَھْلھَا فَاِذَا وضِحَتُ کَبَّرْتُ وَحَمَدْتُ اللّٰہُ وَصَلَّیْتُ عَلیٰ نَبِیِّہٖ ثُمَّ اَقُوْلُ اَللّٰھُمَّ عَبْدُکَ وَاِبْنُ عَبْدِکَ وَاِبْنُ اَمتِکَ کَانَ یَشْھَدُ الخ (فتح)
روایتہ ہے اس سے جس نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ وہ نماز جنازہ کیسے پڑھتے ہیں ، تو آپ نے فرمایا تمہاری عمر کی قسم میں بتاتاہوں میں میت کے گھر سے اس کے ساتھ جاتا ہوں جب میت رکھی جاتی ہے تو تکبیر کہتاہوں اور اللہ کی حمد اس کے نبی ﷺپر درود عرض کرتا ہوں پھر یہ دعا پڑھتا ہوں الٰہی تیرا یہ بندہ تیرے فلانے بندے فلانی بندی کا لڑکا توحید و رسالت کی گواہی دیتا تھا الخ ۔‘‘
غور کرو، کہ حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کی بتائی ہوئی نماز جنازہ میں حمد، درود،دعا کا ذکر تو ہے مگر تلاوت قرآن کا بالکل ذکر نہیں ، معلوم ہوا کہ حضرات صحابہ کرام جنازہ میں تلاوتِ قرآن نہ کرتے تھے۔
ابودائود ابن ماجہ نے حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی۔
قَالَ قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمْ اِذَا صَلَّیْتُمْ عَلَی الْمَیِّتِ فَاَخْلِصُوْا لَہ‘ الدُّعَائَ
’’فرمایا رسول اللہ ﷺنے جب تم میت پر نماز جنازہ پڑھو تو اس کے لیے خاص دعا کرو۔‘‘
ہم لوگ اس حدیث کے معنی کرتے ہیں کہ جب تم میت پر نماز پڑھلو تو خلوص دل سے اس کے لیئے دعا مانگو اس سے دعا بعد نماز جنازہ کا ثبوت ہے مگر حضرات وہابی اس کے معنی یہ کرتے ہیں کہ جب تم میت پر نماز پڑھو تو نماز میں خالص دعا کرو۔
Shb: عینی شرح بخاری جلد دوم صہ ۱۵۴ باب قرائۃ الفاتحہ علی الجنازہ میں حسب ذیل احادیث ہیں ۔
وَمِمَّنْ کَانَ لاَ یَقْرَائُ فِی الصَّلوٰۃِ عَلیٰ الجَنَازَۃِ وَیُنِکرعُمَرْ ابْنُ الخَطَّابِ وَعَلِیُّ ابْنُ اَبِیْ طَالَبٍ وَاِبْنِ عُمَرَ وَاَبُوْھُرَیْرَۃَ وَمِنَ التَّابِعِیْنَ عَطَاء’‘ وَ طَاؤُس’‘ وَسَعِیْدُ وَاِبْنُ المُسَیِّبِ وَاِبْنُ سِیْرِیْنَ وَسَعیْدُ ابن جبَیْرٍوَالْشَعْبِیُّ وَالْحَکَمُ قَالَ اِبْنُ المُنْذَرِوَبِہٖ قَالَ مُجَاھِد’‘ وَحَمَّاد’‘ وَ الثورِیُّ وَقَالَ مَالِک’‘ قِرْأَۃُ الْفَاتِحَۃِ لَیْسَتْ مَعْمُوْلاً بَھَا فِیْ بَلَدِ نَافِیْ صَلوٰۃِ الْجَنَازۃِ
اور جو حضرات نماز جنازہ میں تلاوت قرآن نہ کرتے تھے اور اس کا انکار کرتے تھے، ان میں حضرت عمر ابن خطاب،علی ابن ابی طالب، ابن عمر اور ابوہریرہ ہیں اور تابعین میں سے حضرت عطاء طائوس۔سعید ابن مسیب، محمد ابن سیرین، سعید ابن جبیر،امام شعبی اور حکم ہیں ، ابن منزرکہتے ہیں کہ یہ ہی قول مجاہد اور حماد ثوری کاہے، امام مالک فرماتے ہیں کہ ہمارے شہر (مدینہ منورہ) میں نماز جنازہ کے اندر سورہ فاتحہ پڑھنے کا رواج نہیں ۔‘‘
LOVE from indian Kashmir❤️❤️❤️❤️
Mashallah
Majedar video vaijan ,Mashallah 😍, love from Assam, India 😍🇮🇳
السلام علیکم محترم انجینئر محمد علی مرزا صاحب
انجینر بھاٸ ۔فق پر چلو یاحدیث پرمگرسکون لو۔ فق اسلامی کی بنیاد ڈالیے تمام فقیں ایک فق میں مدغم کیجیے حدیث قرأن کی روشنی میں وقت اور زماں کو ڈیل کرنا سیکیھے
Good job Ali bhai
Sir maina bi deoband aalim ko Hadees dikhaye and he Said mufti sahab sa milo
Assalamu alaikum wr
Engineer Mohd Ali Mirza Sahab ko sunney walon se meri ek adaban guzarish hai ke, ek martaba, ISLAH Media Short Clips, ISLAH Media complete lectures aur ALvi Media zaroor suniye, isliye ke, aap logon ko pata chalega ke, Ali Bhai Kahan Kahan par ghalat bayani kartey hain
May ALLAH guide all of us towards his path of TRUTH. Ameen ! ! !