Engineer Mirza Ali

AZAN main ” Assalato Khairum Minan Naom ” aur Hanafi ULMA ka DHOOKAH ??? (Engr. Muhammad Ali Mirza)

AZAN main ” Assalato Khairum Minan Naom ” aur Hanafi ULMA ka DHOOKAH ??? (Engr. Muhammad Ali Mirza)

Today topic is :AZAN main ” Assalato Khairum Minan Naom ” aur Hanafi ULMA ka DHOOKAH ??? (Engr. Muhammad Ali Mirza).

Video Information
Title AZAN main ” Assalato Khairum Minan Naom ” aur Hanafi ULMA ka DHOOKAH ??? (Engr. Muhammad Ali Mirza)
Video Id 8JNaKKghXn4
Video Source https://www.youtube.com/watch?v=8JNaKKghXn4
Video Image 1678557831 645 hqdefault
Video Views 616871
Video Published 2018-03-05 18:39:58
Video Rating 5.00
Video Duration 00:13:50
Video Author Engineer Muhammad Ali Mirza – Official Channel
Video Likes 9975
Video Dislikes
Video Tags #AZAN #main #Assalato #Khairum #Minan #Naom #aur #Hanafi #ULMA #DHOOKAH #Engr #Muhammad #Ali #Mirza
Download Click here

Engineer Muhammad Mirza Ali


Mirza Ali

Muhammad Ali Mirza was born on 4 October 1977 in Jhelum, a city in Punjab, Pakistan. He is a 19th grade mechanical engineer in a government department.

Muhammad Ali Mirza, commonly known as Engineer Muhammad Ali Mirza is a Pakistani Islamic scholar and commentator.

Is engineer Muhammad Ali Mirza Sunni or Shia?

engineer mirza ali

Engineer Muahmmad Ali Mirza is Sunni, Known "Mulim ilmi kitabi".

How do I contact engineer Muhammad Ali?

Engineer Muhammad Ali Mirza

You can call on this phone number, which is "03215900162", and discuss your problem with them.

Who is Mirza Ali of Pakistan?

muhammad mirza ali

Muhammad Ali Mirza, commonly known as Engineer Muhammad Ali Mirza is a Pakistani Islamic scholar and commentator.

What is the age of engineer Muhammad Ali Mirza?

mirza ali

(Engineer Muhammad Ali Mirza) Born: October 4, 1977 (age 46 years) Place: Jhelum Country: Pakistan

What is religion of Engineer Muhammad Ali Mirza?

Engineer Muhammad Ali Mirza is Muslim by religion. He is also known as muslim ilmi kitabi. He says " I,m Muslim Ilmi Kitabi".

What is the Education of Engineer Muhammad Ali Mirza?

He is an engineer by profession. And also a "Pakistani Islamic Scholar". He studied in "University of Engineering and Technology, Taxila".

Engineer Muhammad Ali Mirza

Muhammad Ali Mirza, commonly known as Engineer Muhammad Ali Mirza is a Pakistani Islamic scholar and commentator. Engineer Muhammad Ali Mirza is an acclaimed Islamic scholar whose passion for learning and understanding the Quran and Hadith has earned him a distinguished place in the Muslim world.

34 Comments

  1. Only Allah, Quran and His Rasool SAWS…are truth. Rest wriiten and these Ulemas islam is so confusing that it's really hard to follow and understand the real Islam.

  2. أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْحَسَنِ قَالَ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ عُثْمَانَ بْنِ السَّائِبِ قَالَ أَخْبَرَنِي أَبِي وَأُمُّ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَبِي مَحْذُورَةَ عَنْ أَبِي مَحْذُورَةَ قَالَ لَمَّا خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ حُنَيْنٍ خَرَجْتُ عَاشِرَ عَشْرَةٍ مِنْ أَهْلِ مَكَّةَ نَطْلُبُهُمْ فَسَمِعْنَاهُمْ يُؤَذِّنُونَ بِالصَّلَاةِ فَقُمْنَا نُؤَذِّنُ نَسْتَهْزِئُ بِهِمْ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ سَمِعْتُ فِي هَؤُلَاءِ تَأْذِينَ إِنْسَانٍ حَسَنِ الصَّوْتِ فَأَرْسَلَ إِلَيْنَا فَأَذَّنَّا رَجُلٌ رَجُلٌ وَكُنْتُ آخِرَهُمْ فَقَالَ حِينَ أَذَّنْتُ تَعَالَ فَأَجْلَسَنِي بَيْنَ يَدَيْهِ فَمَسَحَ عَلَى نَاصِيَتِي وَبَرَّكَ عَلَيَّ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ ثُمَّ قَالَ اذْهَبْ فَأَذِّنْ عِنْدَ الْبَيْتِ الْحَرَامِ قُلْتُ كَيْفَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَعَلَّمَنِي كَمَا تُؤَذِّنُونَ الْآنَ بِهَا اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ حَيَّ عَلَى الصَّلَاةِ حَيَّ عَلَى الصَّلَاةِ حَيَّ عَلَى الْفَلَاحِ حَيَّ عَلَى الْفَلَاحِ الصَّلَاةُ خَيْرٌ مِنْ النَّوْمِ فِي الْأُولَى مِنْ الصُّبْحِ قَالَ وَعَلَّمَنِي الْإِقَامَةَ مَرَّتَيْنِ اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ حَيَّ عَلَى الصَّلَاةِ حَيَّ عَلَى الصَّلَاةِ حَيَّ عَلَى الْفَلَاحِ حَيَّ عَلَى الْفَلَاحِ قَدْ قَامَتْ الصَّلَاةُ قَدْ قَامَتْ الصَّلَاةُ اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ قَالَ ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي عُثْمَانُ هَذَا الْخَبَرَ كُلَّهُ عَنْ أَبِيهِ وَعَنْ أُمِّ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَبِي مَحْذُورَةَ أَنَّهُمَا سَمِعَا ذَلِكَ مِنْ أَبِي مَحْذُورَةَ

    ترجمہ : حضرت ابو محذورہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حنین (کی وادی) سے نکلے ہم مکہ والے دس لڑکے ان (مسلمانوں) کی تلاش میں نکلے۔ ہم نے انھیں سنا، وہ نماز کی اذان کہہ رہے تھے۔ ہم بھی کھڑے ہوکر انھیں مذاق کرتے ہوئے اذان کہنے لگے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’میں نے ان میں سے ایک اچھی آواز والے لڑکے کی آواز سنی ہے۔‘‘ سو آپ نے ہمیں بلا بھیجا۔ ہم میں سے ہر ایک نے باری باری اذان کہی۔ میں سب سے آخر میں تھا۔ جب میں نے اذان کہی تو آپ نے فرمایا: ’’ادھر آؤ۔‘‘ اور مجھے اپنے سامنے بٹھا لیا اور میری پیشانی پر ہاتھ پھیرنے لگے اور تین دفعہ میرے لیے برکت کی دعا کی۔ پھر فرمایا: ’’جاؤ⁠، بیت اللہ کے پاس اذان کہا کرو۔‘‘ میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیسے (اذان کہوں)؟ تو آپ نے مجھے اذان سکھلائی جیسا کہ تم اب کہتے ہو: اللہ اکبر اللہ اکبر، اللہ اکبر اللہ اکبر، اشھد ان لا الہ الا اللہ، اشھد ان لا الہ الا اللہ، اشھدان محمدا رسول اللہ، اشھد ان محمدا رسول اللہ، اشھد ان لا الہ الا اللہ، اشھد ان لا الہ الا اللہ، اشھد ان محمدا رسول اللہ، اشھدان محمدا رسول اللہ، حی علی اصلاۃ، حی علی الصلاۃ، حی علی الفلاح، حی علی الفلاح اور صبح کی پہلی اذان میں الصلاۃ خیر من النوم، الصلاۃ خیر من النوم ’’نماز نیند سے بہتر ہے۔‘‘ انھوں نے کہا: آپ نے مجھے اقامت دہری سکھائی، اللہ اکبر اللہ اکبر، اللہ اکبر اللہ اکبر، اشھد ان لا الہ الا اللہ، اشھد ان لا الہ الا اللہ، اشھد ان محمدا رسول اللہ، اشھد ان محمدا رسول اللہ، حی علی الصلاۃ، حی علی الصلاۃ، حی علی الفلاح، حی علی الفلاح، قد قامت الصلاۃ، قد قامت الصلاۃ، ’’نماز کھڑی ہوگئی، نماز کھڑی ہوگئی‘‘ اللہ اکبر اللہ اکبر، لا الہ الا اللہ۔ ابن جریج بیان کرتے ہیں کہ مجھے یہ حدیث عثمان بن سائب نے اپنے والد اور عبدالملک بن ابومحذورہ کی والدہ سے بیان کی ہے اور ان دونوں نے یہ حدیث خود حضرت ابومحذورہ رضی اللہ عنہ سےسنی ہے۔

    تشریح : (۱) یہی بات اصل سند میں بھی مذکور ہے، البتہ اس میں سماع اور تحدیث کی صراحت نہیں جب کہ یہاں سماع کی صراحت ہے، اس کے علاوہ کئوی فرق نہیں ہے۔ (۲) یہ روایت بھی پہلی روایت ہی ہے۔ تفصیلات میں کچھ فرق ہے جو ایک دوسرے کو ملا کر حل ہوسکتا ہے۔ (۳) ’’صبح کی پہلی اذان‘‘ اس سے مراد فجر کی اذان ہی ہے۔ اسے پہلی، اقامت کے لحاظ سے کہا گیا ہے۔ گویا اقامت دوسری اذان ہے۔ اس حدیث سے صریح طور پر ثابت ہوتا ہے کہ صبح کی اذان میں الصلاۃ خیر من النوم کے الفاظ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سےثابت ہیں نہ کہ یہ حضرت عمر رضی اللہ عنہ کا اضافہ ہے جیسا کہ اہل تشیع کا خیال ہے۔ مزید تفصیل کے لیے اسی کتاب کا ابتدائیہ دیکھیے۔ (۴) پچھلی روایت میں تھیلی دینے کا بھی ذکر ہے۔ یہ تھیلی اذان کی اجرت نہیں کیونکہ اذان کے لیے تقرر تو اس کے بعد ہوا۔ یہ تو نومسلمین کے لیے تالیف قلب کے قبیل سے ہے جس طرح کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے غنائم حنین میں سے نومسلم حضرات کو بڑے عطیے دیے تھے۔

    سنن النسائی، 634

  3. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا الْحَارِثُ بْنُ عُبَيْدٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ أَبِي مَحْذُورَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! عَلِّمْنِي سُنَّةَ الْأَذَانِ، قَالَ: فَمَسَحَ مُقَدَّمَ رَأْسِي، وَقَالَ: >تَقُولُ: اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ، اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ، تَرْفَعُ بِهَا صَوْتَكَ، ثُمَّ تَقُولُ: أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ، أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ، تَخْفِضُ بِهَا صَوْتَكَ، ثُمَّ تَرْفَعُ صَوْتَكَ بِالشَّهَادَةِ: أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ، أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ، حَيَّ عَلَى الصَّلَاةِ، حَيَّ عَلَى الصَّلَاةِ، حَيَّ عَلَى الْفَلَاحِ، حَيَّ عَلَى الْفَلَاحِ، فَإِنْ كَانَ صَلَاةُ الصُّبْحِ، قُلْتَ: الصَّلَاةُ خَيْرٌ مِنَ النَّوْمِ، الصَّلَاةُ خَيْرٌ مِنَ النَّوْمِ، اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ<.

    ترجمہ : جناب محمد بن عبدالملک بن ابی محذورہ اپنے والد ( عبدالملک ) سے وہ ان کے ( یعنی محمد کے ) دادا ( سیدنا ابو محذورہ ؓ ) سے راوی ہیں ، ( ابو محذورہ ) کہتے ہیں کہ میں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! مجھے اذان کا طریقہ سکھا دیجئیے ۔ چنانچہ آپ نے میرے سر کے اگلے حصے پر ہاتھ پھیرا اور فرمایا ” یوں کہا کرو : «الله أكبر الله أكبر ، الله أكبر الله أكبر» اس میں تمہاری آواز خوب بلند ہونی چاہیئے ، پھر کہو : «أشهد أن لا إله إلا الله أشهد أن لا إله إلا الله أشهد أن محمدا رسول الله أشهد أن محمدا رسول الله» ان کلمات میں تمہاری آواز قدرے پست ہو ۔ پھر اونچی آواز سے کلمات شہادت ( دوبارہ ) کہو : «أشهد أن لا إله إلا الله أشهد أن لا إله إلا الله أشهد أن محمدا رسول الله أشهد أن محمدا رسول الله حى على الصلاة حى على الصلاة حى على الفلاح حى على الفلاح» اگر فجر کی نماز ہو تو کہو : «الصلاة خير من النوم الصلاة خير من النوم» نماز نیند سے بہتر ہے ۔ نماز نیند سے بہتر ہے ۔ «الله أكبر الله أكبر لا إله إلا الله» ۔

    تشریح : حضرت ابو محذورہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ رسول اللہ ﷺ کے دوسرے موذن ہیں۔جن کی درخواست پر آپ نے انھیں ازان سکھائی۔اور یہ واقعہ غزوہ حنین سے واپسی کا ہے۔2۔اس اذان میں کلمہ شہادت کو دہرا کرکہا جاتا ہے تو اسے ترجیح والی اذان کہتے ہیں۔4۔ترجیح والی اذان مسنون ہے۔اور حضرت ابو محذورہرضی اللہ تعالیٰ عنہ کو مکہ میں موذن مقرر کیا گیا تھا۔ان کے بعدان کی اولاد بھی اس منصب پر فائز رہی اور وہ اسی طرح اذان کہتے رہے۔ کچھ لوگوں کا یہ شبہ بے معنی اور بے دلیل ہے۔کہ حضرت ابو محذورہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے نو مسلم ہونے کی بنا پر شہادت کے کلمات پر اپنی آواز پست رکھی تھی۔ تو آپ نے بلند آواز سے دوبارہ دہرانے کا حکمدیا تھا۔4۔فجر کی ازان مین الصلواۃ خیر من النوم کہنا مسنون ہے۔اور رسول اللہ ﷺ کی تعلیم ہے۔5۔حضرت بلال رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت ابومحذورہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ دونوں کی اذانوں سے ثابت ہوتا ہے کہ اذان سے پہلے کوئی کلمات نہیں ہیں۔حتیٰ کہ اعوزباللہ من الشیطان الرجیم۔یا بسم اللہ الرحمٰن الرحیم۔بھی نہیں۔اسی طرح آخر میں لا الہ الا اللہ کے بعد محمد رسول اللہ بھی نہیں ہے جیسا کہ بعض سادہ لوح موذن کرتے ہیں۔ مبتدعین اور روافض نے کلمات اذان میں بہت کچھ اضافہ کردیا ہے جن کی شریعت میں کوئی اصل نہیں ہے۔

    سنن ابی داؤد،500

  4. socho zraa jab Allah aap se poocheyn gey k kia tu ne sura bani israeel ki ayat no 88 nahin perhi thi. phir tu ne kese yaqeen ker liya k quran k misl bhi koi kitaab ho sakti hai.

  5. Ahle Sunnat wal Jamaat does not disagree to the fact that even Prophet Sallalahualaihiwassallam preached it for morning Azaan. Ahle asunnat wal Jamaat agrees to all the riwayats. He is lying.

  6. Jhoot ki had hoti hai
    Allah muaf kary subscriber ky chakker mai kiya sy kiya karrha hai
    Dosro py ilzam lagarha hai
    Or y bandah firqy khatam karny ky liy hi aya hai

  7. مولوی جھوٹ نا بول امام زین العابدین ع ۔س جب شام سے رہا ہو کر مدینہ آے تو اذان میں علی ولی اللّه کی گواہی نا دی گئی تو امام ع۔س امام باقر سے فرمایا کہ یہ شیطانی نقارہ کس نے بجایا جاو اور جا کے علی ولی اللّه کی گواہی دو اذان میں اگر نبی پاک نے منع فرمایا ہوتا تو ۔ حضرت بلال کو مدینہ سے کیوں نکالا 18 زیلھج کے بعد بلال نے علی ولی اللّه کی گواہی دینا شروع کیا تھا اسی وجہ سے بلال سے مدینہ چھڑوایا گیا یا اذان سے علی ولی اللّه چھوڑ دے یا مدینہ ۔ اصلات خیر من نام والی اذان عمر نے شروع کروائی تھی بغض آل محمد میں کیوں جھوٹ پہ جھوٹ بول رہا ہے ملاں

  8. JazakALLAHO Khaira ALi bhai Ma-Shaa-ALLAH keep on doing Dawat-e-HAQ ISLAM without Fhirqawariyat ! ! ! May ALLAH ﷻ guide all of us towards his path of TRUTH. Ameeen ! ! ! ! SALAM to All TRUTH Lovers ! !

  9. اسلام علیکم جناب یہ فرما دیں کہ حضور پاک صل اللہ علیہ وسلم کے دور میں یا آپ. صل اللہ علیہ وسلم کے وصال کے بعد حضرت بلال رض اللہ عنہ نے فجر کی اذان میں یہ الفاظ استعمال کۂے یا پژھے یا نہیں ؟

  10. I think yeh act is liye kiya geya k q k ap claim krtay hain k ma kabhi bhi scripted questions ka jawab nahi deta or on the spot questions hotay hain or ma jawab deta hu … But it's ok and thanks for the authentic knowledge ❤️

Back to top button