Engineer Mirza Ali

ILM-e-GHAIB kay AQEEDAH say motalliq FIRQAWARANA Nazriyat ??? (By Engineer Muhammad Ali Mirza)

ILM-e-GHAIB kay AQEEDAH say motalliq FIRQAWARANA Nazriyat ??? (By Engineer Muhammad Ali Mirza)

Today topic is :ILM-e-GHAIB kay AQEEDAH say motalliq FIRQAWARANA Nazriyat ??? (By Engineer Muhammad Ali Mirza).

Video Information
Title ILM-e-GHAIB kay AQEEDAH say motalliq FIRQAWARANA Nazriyat ??? (By Engineer Muhammad Ali Mirza)
Video Id KDX56MFeqIE
Video Source https://www.youtube.com/watch?v=KDX56MFeqIE
Video Image 1678639095 449 hqdefault
Video Views 21324
Video Published 2017-11-01 06:00:04
Video Rating 5.00
Video Duration 00:22:14
Video Author Engineer Muhammad Ali Mirza – Official Channel
Video Likes 514
Video Dislikes
Video Tags #ILMeGHAIB #kay #AQEEDAH #motalliq #FIRQAWARANA #Nazriyat #Engineer #Muhammad #Ali #Mirza
Download Click here

Engineer Muhammad Mirza Ali


Mirza Ali

Muhammad Ali Mirza was born on 4 October 1977 in Jhelum, a city in Punjab, Pakistan. He is a 19th grade mechanical engineer in a government department.

Muhammad Ali Mirza, commonly known as Engineer Muhammad Ali Mirza is a Pakistani Islamic scholar and commentator.

Is engineer Muhammad Ali Mirza Sunni or Shia?

engineer mirza ali

Engineer Muahmmad Ali Mirza is Sunni, Known "Mulim ilmi kitabi".

How do I contact engineer Muhammad Ali?

Engineer Muhammad Ali Mirza

You can call on this phone number, which is "03215900162", and discuss your problem with them.

Who is Mirza Ali of Pakistan?

muhammad mirza ali

Muhammad Ali Mirza, commonly known as Engineer Muhammad Ali Mirza is a Pakistani Islamic scholar and commentator.

What is the age of engineer Muhammad Ali Mirza?

mirza ali

(Engineer Muhammad Ali Mirza) Born: October 4, 1977 (age 46 years) Place: Jhelum Country: Pakistan

What is religion of Engineer Muhammad Ali Mirza?

Engineer Muhammad Ali Mirza is Muslim by religion. He is also known as muslim ilmi kitabi. He says " I,m Muslim Ilmi Kitabi".

What is the Education of Engineer Muhammad Ali Mirza?

He is an engineer by profession. And also a "Pakistani Islamic Scholar". He studied in "University of Engineering and Technology, Taxila".

Support Surah Yaseen By following:
Surah Yaseen Publication

48 Comments

  1. Aap khud sirf nukta dhoondhne aur nikalne aur baantne mein lage hain. Koi positive work karne ke bajaye ek naya aqeeda khada karne ki koshish kar rahe hain.

  2. Surat No 11 : سورة هود – Ayat No 123

    وَ لِلّٰہِ غَیۡبُ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ وَ اِلَیۡہِ یُرۡجَعُ الۡاَمۡرُ کُلُّہٗ فَاعۡبُدۡہُ وَ تَوَکَّلۡ عَلَیۡہِ ؕ وَ مَا رَبُّکَ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعۡمَلُوۡنَ ﴿۱۲۳﴾٪

    زمینوں اور آسمانوں کا علم غیب اللہ تعالٰی ہی کو ہے تمام معاملات کا رجوع بھی اسی کی جانب ہے ، پس تجھے اسی کی عبادت کرنی چاہیے اور اسی پر بھروسہ رکھنا چاہیے اور تم جو کچھ کرتے ہو اس سے اللہ تعالٰی بے خبر نہیں ۔

    -‐–‐—-‐——‐–

    Surat No 16 : سورة النحل – Ayat No 77

    وَ لِلّٰہِ غَیۡبُ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ ؕ وَ مَاۤ اَمۡرُ السَّاعَۃِ اِلَّا کَلَمۡحِ الۡبَصَرِ اَوۡ ہُوَ اَقۡرَبُ ؕ اِنَّ اللّٰہَ عَلٰی کُلِّ شَیۡءٍ قَدِیۡرٌ ﴿۷۷﴾

    آسمانوں اور زمین کا غیب صرف اللہ تعالٰی ہی کو معلوم ہے اور قیامت کا امر تو ایسا ہی ہے جیسے آنکھ کا جھپکنا ، بلکہ اس سے بھی زیادہ قریب ۔ بیشک اللہ تعالٰی ہرچیز پر قادر ہے ۔

    ———–‐—-‐—

    Surat No 18 : سورة الكهف – Ayat No 26

    قُلِ اللّٰہُ اَعۡلَمُ بِمَا لَبِثُوۡا ۚ لَہٗ غَیۡبُ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ ؕ اَبۡصِرۡ بِہٖ وَ اَسۡمِعۡ ؕ مَا لَہُمۡ مِّنۡ دُوۡنِہٖ مِنۡ وَّلِیٍّ ۫ وَّ لَا یُشۡرِکُ فِیۡ حُکۡمِہٖۤ اَحَدًا ﴿۲۶﴾

    آپ کہہ دیں اللہ ہی کو ان کے ٹھہرے رہنے کی مدت کا بخوبی علم ہے ، آسمانوں اور زمینوں کا غیب صرف اسی کو حاصل ہے وہ کیا ہی اچھا دیکھنے سننے والا ہے سوائے اللہ کے ان کا کوئی مددگار نہیں ، اللہ تعالٰی اپنے حکم میں کسی کو شریک نہیں کرتا ۔

    -‐-‐–‐—–‐——‐-‐

    Surat No 34 : سورة سبأ – Ayat No 48

    قُلۡ اِنَّ رَبِّیۡ یَقۡذِفُ بِالۡحَقِّ ۚ عَلَّامُ الۡغُیُوۡبِ ﴿۴۸﴾

    کہہ دیجئے! کہ میرا رب حق ( سچی وحی ) نازل فرماتا ہے وہ ہر غیب کا جاننے والا ہے ۔

    ——‐-‐

    Surat No 10 : سورة يونس – Ayat No 20

    وَ یَقُوۡلُوۡنَ لَوۡ لَاۤ اُنۡزِلَ عَلَیۡہِ اٰیَۃٌ مِّنۡ رَّبِّہٖ ۚ فَقُلۡ اِنَّمَا الۡغَیۡبُ لِلّٰہِ فَانۡتَظِرُوۡا ۚ اِنِّیۡ مَعَکُمۡ مِّنَ الۡمُنۡتَظِرِیۡنَ ﴿٪۲۰﴾

    اور یہ لوگ یوں کہتے ہیں کہ ان پر ان کے رب کی جانب سے کوئی نشانی کیوں نہیں نازل ہوتی؟ سو آپ فرما دیجئے کہ غیب کی خبر صرف اللہ کو ہے سو تم بھی منتظر رہو میں بھی تمہارے ساتھ منتظر ہوں ۔

    -‐–‐–‐—

    Surat No 11 : سورة هود – Ayat No 49

    تِلۡکَ مِنۡ اَنۡۢبَآءِ الۡغَیۡبِ نُوۡحِیۡہَاۤ اِلَیۡکَ ۚ مَا کُنۡتَ تَعۡلَمُہَاۤ اَنۡتَ وَ لَا قَوۡمُکَ مِنۡ قَبۡلِ ہٰذَا ؕ ۛ فَاصۡبِرۡ ؕ ۛ اِنَّ الۡعَاقِبَۃَ لِلۡمُتَّقِیۡنَ ﴿٪۴۹﴾

    یہ خبریں غیب کی خبروں میں سے ہیں جن کی وحی ہم آپ کی طرف کرتے ہیں انہیں اس سے پہلے آپ جانتے تھے اور نہ آپ کی قوم , اس لئے کہ آپ صبر کرتے رہیئے ( یقین مانیئے ) کہ انجام کار پرہیزگاروں کے لئے ہی ہے ۔

    ——‐-‐-

    Surat No 6 : سورة الأنعام – Ayat No 50

    قُلۡ لَّاۤ اَقُوۡلُ لَکُمۡ عِنۡدِیۡ خَزَآئِنُ اللّٰہِ وَ لَاۤ اَعۡلَمُ الۡغَیۡبَ وَ لَاۤ اَقُوۡلُ لَکُمۡ اِنِّیۡ مَلَکٌ ۚ اِنۡ اَتَّبِعُ اِلَّا مَا یُوۡحٰۤی اِلَیَّ ؕ قُلۡ ہَلۡ یَسۡتَوِی الۡاَعۡمٰی وَ الۡبَصِیۡرُ ؕ اَفَلَا تَتَفَکَّرُوۡنَ ﴿٪۵۰﴾

    آپ کہہ دیجئے کہ نہ تو میں تم سے یہ کہتا ہوں کہ میرے پاس اللہ کے خزانے ہیں اور نہ میں غیب جانتا ہوں اور نہ میں تم سے یہ کہتا ہوں کہ میں فرشتہ ہوں ۔ میں تو صرف جو کچھ میرے پاس وحی آتی ہے اس کا اتباع کرتا ہوں آپ کہئے کہ اندھا اور بینا کہیں برابر ہو سکتا ہے سو کیا تم غور نہیں کرتے؟

    ——–‐-

    Surat No 6 : سورة الأنعام – Ayat No 59

    وَ عِنۡدَہٗ مَفَاتِحُ الۡغَیۡبِ لَا یَعۡلَمُہَاۤ اِلَّا ہُوَ ؕ وَ یَعۡلَمُ مَا فِی الۡبَرِّ وَ الۡبَحۡرِ ؕ وَ مَا تَسۡقُطُ مِنۡ وَّرَقَۃٍ اِلَّا یَعۡلَمُہَا وَ لَا حَبَّۃٍ فِیۡ ظُلُمٰتِ الۡاَرۡضِ وَ لَا رَطۡبٍ وَّ لَا یَابِسٍ اِلَّا فِیۡ کِتٰبٍ مُّبِیۡنٍ ﴿۵۹﴾

    اور اللہ تعالٰی ہی کے پاس ہیں غیب کی کنجیاں ( خزانے ) ان کو کوئی نہیں جانتا بجز اللہ تعالٰی کے اور وہ تمام چیزوں کو جانتا ہے جو کچھ خشکی میں ہے اور جو کچھ دریاؤں میں ہے اور کوئی پتا نہیں گرتا مگر وہ اس کو بھی جانتا ہے اور کوئی دانا زمین کے تاریک حصوں میں نہیں پڑتا اور نہ کوئی تر اور نہ کوئی خشک چیز گرتی ہے مگر یہ سب کتاب مبین میں ہیں ۔

    ——–‐

    Surat No 2 : سورة البقرة – Ayat No 33

    قَالَ یٰۤاٰدَمُ اَنۡۢبِئۡہُمۡ بِاَسۡمَآئِہِمۡ ۚ فَلَمَّاۤ اَنۡۢبَاَہُمۡ بِاَسۡمَآئِہِمۡ ۙ قَالَ اَلَمۡ اَقُلۡ لَّکُمۡ اِنِّیۡۤ اَعۡلَمُ غَیۡبَ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ ۙ وَ اَعۡلَمُ مَا تُبۡدُوۡنَ وَ مَا کُنۡتُمۡ تَکۡتُمُوۡنَ ﴿۳۳﴾

    اللہ تعالٰی نے ( حضرت ) آدم ( علیہ السلام ) سے فرمایا تم ان کے نام بتا دو ۔ جب انہوں نے بتا دئیے تو فرمایا کہ کیا میں نے تمہیں ( پہلے ہی ) نہ کہا تھا زمین اور آسمانوں کا غیب میں ہی جانتا ہوں اور میرے علم میں ہے جو تم ظاہر کر رہے ہو اور جو تم چھپاتے تھے ۔

  3. Surat No 18 : سورة الكهف – Ayat No 26

    قُلِ اللّٰہُ اَعۡلَمُ بِمَا لَبِثُوۡا ۚ لَہٗ غَیۡبُ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ ؕ اَبۡصِرۡ بِہٖ وَ اَسۡمِعۡ ؕ مَا لَہُمۡ مِّنۡ دُوۡنِہٖ مِنۡ وَّلِیٍّ ۫ وَّ لَا یُشۡرِکُ فِیۡ حُکۡمِہٖۤ اَحَدًا ﴿۲۶﴾

    تم کہو، اللہ ان کے قیام کی مدت زیادہ جانتا ہے، آسمانوں اور زمین کے سب پوشیدہ احوال اسی کو معلوم ہیں، کیا خوب ہے وہ دیکھنے والا اور سننے والا! زمین و آسمان کی مخلوقات کا کوئی خبرگیر اس کے سوا نہیں، اور وہ اپنی حکومت میں کسی کو شریک نہیں کرتا۔

    Surat No 16 : سورة النحل – Ayat No 77

    وَ لِلّٰہِ غَیۡبُ السَّمٰوٰتِ وَ الۡاَرۡضِ ؕ وَ مَاۤ اَمۡرُ السَّاعَۃِ اِلَّا کَلَمۡحِ الۡبَصَرِ اَوۡ ہُوَ اَقۡرَبُ ؕ اِنَّ اللّٰہَ عَلٰی کُلِّ شَیۡءٍ قَدِیۡرٌ ﴿۷۷﴾

    اور زمین و آسمان کے پوشیدہ حقائق کا علم تو اللہ ہی کو ہے۔ اور قیامت کے برپا ہونے کا معاملہ کچھ دیر نہ لے گا مگر بس اتنی کہ جس میں آدمی کی پلک جھپک جائے، بلکہ اس سے بھی کچھ کم۔ حقیقت یہ ہے کہ اللہ سب کچھ کر سکتا ہے۔

    امام فخرالدین رازی اس کی تفسیر میں لکھتے ہیں: ”مطلب یہ ہے کہ ان غیب کی باتوں کا علم صرف اللہ کو ہے کسی اور کو نہیں۔“ (تفسیر کبیر:۳۳۹/۵)

    علامہ ابو السعود فرماتے ہیں: ”یعنی اللہ ہی کے لیے خاص طور پر ہے، اس کے سوا کسی کے لیے نہیں، نہ مستقل طور پر اور نہ مشترک طور پر، آسمانوں اور زمین کے غیب کا علم، یعنی ان امور کا علم جو تمام مخلوق سے پوشیدہ ہے۔“ (تفسیر ابوالسعود:۳۵۷/۶)

    Surat No 72 : سورة الجن – Ayat No 26 – 27

    عٰلِمُ الۡغَیۡبِ فَلَا یُظۡہِرُ عَلٰی غَیۡبِہٖۤ اَحَدًا ﴿ۙ۲۶﴾

    وہ غیب کا جاننے والا ہے اور اپنے غیب پر کسی کو مطلع نہیں کرتا۔

    اِلَّا مَنِ ارۡتَضٰی مِنۡ رَّسُوۡلٍ فَاِنَّہٗ یَسۡلُکُ مِنۡۢ بَیۡنِ یَدَیۡہِ وَ مِنۡ خَلۡفِہٖ رَصَدًا ﴿ۙ۲۷﴾

    سوائے اس رسول کے جسے اس نے ﴿غیب کا کوئی علم دینے کے لیے ﴾ پسند کر لیا ہو، تو اس کے آگے اور پیچھے وہ محافظ لگا دیتا ہے۔

    امام ابن کثیر اس کی تفسیر میں فرماتے ہیں: اللہ تعالیٰ کا یہ فرمان: (عَالِمُ الْغَیْبِ فَلَا یُظْہِرُ عَلٰی غَیْبِہٖ أَحَدًا إِلَّا مَنِ ارْتَضٰی مِنْ رَّسُولٍ) (الجن:٢٦۔٢٧) ترجمہ: ”وہی عالم الغیب ہے، وہ اپنا غیب کسی پر ظاہر نہیں کرتا سوائے کسی رسول کے جسے وہ پسند کرے“۔ اس آیت کی طرح ہے: (وَلَا یُحِیطُونَ بِشَیْء ٍ مِّنْ عِلْمِہٖ إِلَّا بِمَا شَائَ) (البقرۃ:٢٥٥) ترجمہ: ”اور وہ اس کے علم میں سے کسی چیز کو اپنے احاطے میں نہیں لا سکتے، سوائے اس بات کے جو وہ چاہے“۔ اسی طرح یہاں فرمان ہوا ہے کہ اللہ تعالیٰ غیب اور ظاہر چیزوں کو جاننے والا ہے۔اس کی مخلوق میں سے کوئی بھی اس کے علم میں سے کسی بھی چیز پر اطلاع نہیں پاسکتا، سوائے اس چیز کے جس پر اللہ تعالیٰ خود کسی کو مطلع کر دے۔ اسی لیے اللہ تعالیٰ نے اس آیت میں فرمایا کہ: (فَلَا یُظْہِرُ عَلٰی غَیْبِہٖ أَحَدًا إِلَّا مَنِ ارْتَضٰی مِنْ رَّسُولٍ) ترجمہ: ”وہ اپنا غیب کسی پر ظاہر نہیں کرتا سوائے کسی رسول کے جسے وہ پسند کرے“۔ اور یہ بات فرشتے رسول اور بشر رسول دونوں کو شامل ہے۔ (تفسیر ابن کثیر:۳۲۶/۴)
    نیز فرماتے ہیں: اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی کو حکم دیا ہے کہ آپ تمام امور اللہ تعالیٰ کے سپرد کر دیں اور اپنے بارے میں خبر دے دیں کہ وہ مستقبل کے غیب کو نہیں جانتے، نہ آپ کو اس میں سے کسی چیز کی اطلاع ہے، سوائے اس کے جس پر اللہ تعالیٰ نے آپ کو اطلاع دے دی ہے جیسا کہ فرمانِ باری تعالیٰ ہے: (عَالِمُ الْغَیْبِ فَلَا یُظْہِرُ عَلٰی غَیْبِہٖ أَحَدًا) ترجمہ: ”وہی عالم الغیب ہے، وہ اپنا غیب کسی پر ظاہر نہیں کرتا“۔ (تفسیر ابن کثیر:۲۴۹/۳)
    مزید فرماتے ہیں: پھر اللہ تعالیٰ نے فرمایا کہ: (وَمَا کَانَ اللّٰہُ لِیُطْلِعَکُمْ عَلَی الْغَیْبِ) ترجمہ: ”اور اللہ تعالیٰ تمہیں غیب پر مطلع نہیں کرنے والا“۔ یعنی تم اللہ تعالیٰ کی مخلوق میں موجود اس کا غیب نہیں جان سکتے کہ تمہیں مؤمن اور منافق کی تمیز ہو جائے۔ ہاں اگر وہ اسباب موجود ہوں جو اس غیب سے پردہ اٹھا سکتے ہیں، پھر فرمایا: (وَلٰکِنَّ اللّٰہَ یَجْتَبِی مِنْ رُّسُلِہِ مَنْ یَّشَائُ) ترجمہ: ”لیکن اللہ تعالیٰ اپنے رسولوں میں جسے چاہتا ہے، اس کا انتخاب کر لیتا ہے“۔ یہ فرمان اس آیت کی طرح ہی ہے کہ: (عَالِمُ الْغَیْبِ فَلَا یُظْہِرُ عَلٰی غَیْبِہٖ أَحَدًا) ترجمہ: ”وہی عالم الغیب ہے، وہ اپنا غیب کسی پر ظاہر نہیں کرتا“۔ (تفسیر ابن کثیر:۱۵۵/۲، تحت آل عمران:١٧٩)

  4. Bukhari Hadith: Narrated Anas bin Malik: The Prophet came out after the sun had declined and offered the Zuhr prayer (in congregation). After finishing it with Taslim, he stood on the pulpit and mentioned the Hour and mentioned there would happen great events before it. Then he said, "Whoever wants to ask me any question, may do so, for by Allah, you will not ask me about anything but I will inform you of its answer as long as I am at this place of mine." On this, the Ansar wept violently, and Allah's Apostle kept on saying, "Ask Me! " Then a man got up and asked, ''Where will my entrance be, O Allah's Apostle?" The Prophet said, "(You will go to) the Fire." Then 'Abdullah bin Hudhaifa got up and asked, "Who is my father, O Allah's Apostle?" The Prophet replied, "Your father is Hudhaifa." The Prophet then kept on saying (angrily), "Ask me! Ask me!" 'umar then knelt on his knees and said, "We have accepted Allah as our Lord and Islam as our religion and Muhammad as an Apostle." Allah's Apostle became quiet when 'umar said that. Then Allah's Apostle said, "By Him in Whose Hand my life is, Paradise and Hell were displayed before me across this wall while I was praying, and I never saw such good and evil as I have seen today."  (Book #92, Hadith #397)

  5. 💛💛💛💛💛💛💛💛💛💛💛💜💜💜💜💜💜💜💜💜💜💜💗💗💗💗💗💗💗💗💗💗💗❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤❤💚💚💚💚💚💚💚💚💚💚💚👍👍👍👍👍👍👍👍👍👍👍

  6. Tumne khudko bhut bada alime din smgh rakha hai.mughe to sabse bada iblis ka chela lgta hai tu jisne har thali ka khana khaya but namakharam kisi ka nhi huwa

  7. Tu sabse bada iblis ka chela hai jisne 31 saal me nhi sikha aur achank teri bat ka value diya jaye abe tum jaise ne islam ko badbam krne ki koshish ki hai…sharm kr thodi

  8. Jis tarha Allah ki àta se us k bande gaib ka ilm rkhate haiñ thik isi tarha Allah ki aàta se gaib se Madad bhi krte h or ye aqida sahih h is me koi shirk nahi

  9. عَالِمُ الْغَيْبِ فَلا يُظْهِرُ عَلَى غَيْبِهِ أَحَدًا إِلا مَنِ ارْتَضَى مِنْ رَسُولٍ ( سورة جن)
    ترجمہ؛ غیب کو جاننے والا ہر ایک پر غیب ظاہر نہیں فرماتا سوائے اپنے پسندیدہ رسولوں کے

  10. Ilmul Gaib k Mutaliq bahut saray waqiyat sahaba se related Kutab e Ahadees mein moujud hain ………Yeh Ilam NABI SAWW k zariya sy umat k oliya mein taqseem howa hai .

  11. نبی کا مطلب ہی غیب کی خبر دینے والا ہے
    میرے مسلمان بھائیوں بحث صرف اتنی سی ہے کہ الله نے اپنے انبیا کو غیب کا علم عطا کیا . انبیا کا علم الله کا عطا کردہ ہے . لہذا نبی پاک صلی الله علیہ وسلم کو الله نے غیب کا علم عطا فرمایا .
    اللہ ہمارے عقیدوں کی حفاظت فرماے آمین

  12. بھائ آپکا اس موضوع پر علم غیب کی تعبیر اور قیاس صحیح نھیں تجدید نظرفرمائیں کیونکہ اللہ کا علم بندوں سے قیاس نھ یں ھو سکتا، کیونکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ان باتوں کا علم تھا جن سے اللہ نے خبرکردیاتھا، اور جن جن چیزوں سے خبرنھیں کیاتھا تو ان سے بی خبرتھا تو پہر کیسے عالم غیب ھوا؟!
    ایک بار توجہ سے دوبارہ تجدید نظرفرمائیں!

  13. Aaj tak koyi nhi aaya jas ne Islam ko samjaya ho ye mhoqiq pyada howa ha aaj ye samjaye ga hum ko aqide samjye ga Abe jahil ki nassl to khod gumraha ha is ko manne wale bhi gumraha hain

  14. Please Ali Bhai look after yourself, it's very worrying that Jahil people now want to attack you.
    May Allah protect you from evil forces.

  15. علی بھائی کا جلد از جلد ویڈیو میسج بھیجیں بہت تشوییش ہے ان کیلئے اللہ کی بارگاہ میں سلامتی و حفاظت کیلئے دعا گو ہیں

  16. Allah(the God of universe), ne Engineer Muhammad Ali ka Darja Inshallah buland kya ho ga hamlay k baad ameen.
    HADITH: (who is `Abdur-Rahman bin Jabir) Allah's Messenger (ﷺ) said," Anyone whose both feet get covered with dust in Allah's Cause will not be touched by the (Hell) fire." .Sunnah dot com Sahih al-Bukhari 2811.

Back to top button